ابھی کھیلنا باکی ہے \ ابھی سبیدی
لگاتا ہے
شب بھر مے
کسی نے کرید دیا ہے آفتاب کو .
جانے کیوں
آج سحر ہوتے ہوتےکسی نے سورج کو
راستے پے جمے پانی مے پھینک دیا.
کہتے ہیں
یہ تو صرف آگاز ہے.
نور آفاب کو اب پھیلکر پہونچنا ہےہر ایک کی آنکھوں تک
آفتاب – کل سوچا ہوا پر دہکھ نہ پایا ہوا منجر ،
کو اب کھولنا ہے.
گسلخانے مے بادل بن چھپا ہوا وقت
احساس آفتاب کو پگھلانے کے لئے
باہر آ رہا ہے دوڑتے ہوے .
کہتے ہیں
تم آ تو پہونچے ہو
مگر
ابھی کھیلنا باکی ہے.
........................................
نیپالی سے ترذمہ – سمن پوکھرل
........................................
Related Posts
See Allमैले लेख्न शुरू गरेको, र तपाईँले पढ्न थाल्नुभएको अक्षरहरूको यो थुप्रो एउटा कविता हो । मैले भोलि अभिव्यक्त गर्ने, र तपाईँले मन लगाएर वा...