شاعرنۂ بنایا ہوتا / سُمن پوکھريل
ہمارے عشق کو رلّگي سا خبر نۂ بنایا ہوتا
اے سنگ رل، تونے محبّت کوزھر نۂ بنایا ہوتا
خنضر- سیاھہ – شب کیسکیس کو ماد لیتا کیا پتا
آنشوعوں نے رھو رھو کے اگر حم نے سحر نۂ بنایا ہوتا
اس آوارگی مے کہاں جاکے بھٹکتے ھم یاروں
اگر لوگوں نے اس گاوں کو شحر نۂ بنایا ہوتا
اون کے روٹھجانے کےباد بھي جيندہ رہتے ہم
کاش عنہے جان جيگر نہ بنايا ہوتا
اک کام تو تو نے بھی اچچھا کیا ہے سُمن
پاگل کہلاتا اگر خورکو شاعر نۂ بنایا ہوتا
........................................................................
Read this Ghazal in Devnagari script here
........................................................................
Related Posts
See Allमैले लेख्न शुरू गरेको, र तपाईँले पढ्न थाल्नुभएको अक्षरहरूको यो थुप्रो एउटा कविता हो । मैले भोलि अभिव्यक्त गर्ने, र तपाईँले मन लगाएर वा...