وہی حال دوبارہ ہوتا / سمن پوکھریل
بجم زیست کا کوئی اور ہی نظارہ ہوتا
مل گیا دلكو اگر تیرا سہارا ہوتا
سمجھتے آپ بھی جذبات کو میری طرح تو
کہتے ہو جسے اپنا، دل وہ ہمارا ہوتا
جی لیتے تاعمر عالم گم او نستر میں بھی
تیرے محبت نے جیتے جی اگر نہ مارا ہوتا
سوچتے ہیں پہنچکے موج محبت میں اب
اس زخم کا کاش کوئی کنارہ ہوتا
کھایا ہے چاند نے بھی ضرور فریب میری طرح
برنا کیوں ٹٹا کرتا بارہا، وہ بھی ستارہ ہوتا
اكلمندي كي ہے تم نے یوں مر کے سمن
دل کا کیا بھروسہ؟ وہی حال دوبارہ ہوتا
........................................................................
Read this Ghazal in Devnagari script here
........................................................................
Related Posts
See Allमैले लेख्न शुरू गरेको, र तपाईँले पढ्न थाल्नुभएको अक्षरहरूको यो थुप्रो एउटा कविता हो । मैले भोलि अभिव्यक्त गर्ने, र तपाईँले मन लगाएर वा...